ورنگل 16؍جنوری (اعتماد نیوز)اسلام جہاں صرف ایک خدا کے حضور سجدہ ریز ہونے کو کہا ،اور مذہبی تمام امور کی بجا آوری کی تبلیغ کی وہاں ایک صاف ستھرا ور پاکیزہ سماج کی بنیاد بھی رکھا ۔اور سماج میں رہنے والے تمام انسانوں کے لئے مجموعی اور انفرادی دونوں اعتبار سے ان کے حقوق کو واضح کیا ۔اورساتھ ہی نکاح جیسی نعمت کاحکم دیکر فطری و غیر فطری طور پر نفسانی خواہشات سے ہونے والی سماجی برائیوں کے انسداد کا ایک انوکھاطریقہ بھی دیا ۔اسلام اس نظام حیات کا نام ہے جسے اللہ تعالی نے عالم انسانیت کے لئے وضع کرکے اپنی بارگاہ میں شرف مقبولیت عطا فرمائی ۔چنانچہ اللہ تعالی دنیا میں انبیاو مرسلین اسی لئے بھیجے کہ وہ سب کے سب اپنی اپنی امتوں کو عملی زندگی کا ایک نظا م بتلائے اور ایک سماجی زندگی کے جو مقاصد ہوتے ہیں اس کا سبق سکھائے ۔جناب شمیم فوزی مقرر پیس ٹی وی نے جمیعت اہلحدیث ورنگل کے زیر اہتمام آبنوس فنکشن ہال ایل بی نگر میں منعقدہ اجتماع عام بعنوان ’ معاشرے کے مسائل ان کا حل ‘ پروگرام میں بہ حیثیت مہمان خصوصی مخاطب کرتے ہوئے ان خیالات کااظہار کیا ۔پروگرام کی صدارت جناب عبدالرحیم مکی امیر صوبائی جمیعت اہلحدیث تلنگانہ نے کی ۔جناب شمیم فوزی نے اپنا خطبہ سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہمارے پیغمبر انقلابﷺ نے جاہلانہ و وحشیانہ طریقہ زندگی کو اکھیڑ کر انسان پسندحیات کے پودوں کی آبیاری کرکے حسن اخلاق اور روشن خیالی کا عالمگیر اصول قائم کیا ۔انہوں نے کہا کہ آج جہیز جیسی لعنت معاشرے میں اپنی جڑیں مضبوط کرچکی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کواس عزم کاارادہ کرلیں کہ وہ اپنی شادی سیرت النبی ﷺ کے مطابق سادگی کے ساتھ بغیر جہیزکے کرکے دوسروں کے بہنوں اور بیٹیوں کے لئے آسانی پیداکریں گے یقینااللہ تعالی ہماری بہنوں اوربیٹیوں کے لئے آسانی پیدا فرمادیگا ۔انہوں نے کہاکہ حضورﷺنے حضرت علیؓ کو شادی کے موقع پر ایک جائے نماز ،تکیہ اور مشکیزہ دیا تھا ۔جبکہ حضرت
علیؓ نے اپنی زرہ بیچ کر حق مہر کی رقم ادا کی تھی ۔اسلام نے شادی کوایک آسان عمل بنایا ہے بے جا اسراف اور جہیز کی اسلام میں قطعاً گنجائش نہیں ہے ۔آ ج شادی ایک مسئلہ اور ایک کاروبار کی شکل اختیار کرگئی ہے ۔والدین لڑکے کی پرورش اور تعلیم و تربیت پر خرچ کی گئی رقم کو جہیز کی صورت میں کیش کراتے ہیں ۔ان کے نزدیک یہ ان کا حق ہے کہ انہیں ان کی خدمات کا معاوضہ ملے وہ والدین جو بڑی مشکل سے اور محنت سے اپنی بچیوں کو پڑھاتے لکھاتے ہیں ۔ان کی بہترین تربیت کرتے ہیں اور ضروریات کو پواراکرتے ہیں شادی کے وقت اپنی جان سے پیاری بیٹی کو نہ صرف خود سے عمر بھر کے لئے جدا کرتے ہیں بلکہ انہیں اس جدائی کی قیمت بھی ادا کرنی ہوتی ہے ۔انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ شادیوں کو سادگی کے ساتھ انجام دیں ۔جناب عبدالرحیم مکی امیر صوبائی جمیعت اہلحدیث تلنگانہ نے کہاکہ جھوٹ غیبت کو باہمی تفریق اور اور نفرت پیدا کرنے میں بڑادخل ہے ۔غیبت کرنا گویا اپنے مردہ بھائی کے گوشت کھانے کے برابر ہے ۔غیبت بڑا ہی سنگین اور قبیح فعل ہے ۔حضور ﷺ نے فرمایا تم پر لازم ہے کہ تم جھوٹ سے بچو کیونکہ جھوٹ برائی کی طرف لیجاتی ہے ۔اور برائی جہنم کی طرف لے جاتی ہے ۔حضور ﷺ نے فرمایا کہ چغل خور جنت میں داخل نہیں ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ اپنی زبان کی احتیاط کریں ۔ جناب شفیق عالم خان امیر شہری حیدر آباد و سکندر آباد ،اور دیگر نے بھی مخاطب کیا ۔جناب حافظ عبدالقیوم ناظم اعلی جمیعت اہلحدیث تلنگانہ نے افتتاحی کلمات پیش کئے ۔قاری سی شبیر احمد کی قرات کلام پاک سے پروگرا م کا آغاز ہوا ۔مولانا صابر نیر عمری امام و خطیب جامع مسجد اہلحدیث ورنگل نے نظامت کے فرائض انجا م دیئے ۔جناب محمد سلطان خان ریاستی ذمہ دار جمیعت اہلحدیث نے ہدیہ تشکر پیش کیا ۔اس موقع پرجناب محمد فصیح الدین قاسمی ، جناب سید سلیم عثمان امیر شہری ،جناب محمد عبدالحکیم ، محمد عبدالقہار ،محمد عبداللہ محمدی ،محمد عبدالعلیم ،محمد فیروز خان ،اور دیگرکے علاوہ مرد و خواتین کی کثیر تعداد شریک تھی ۔